وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا

اسلام آباد (ربوہ ٹائمز نیوز ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے مبینہ طورپرکالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا، مساجد و مدارس اسلام آبادکےمختلف علاقوں میں واقع ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا، اس میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولی اور مدرسہ ضیاء القرآن شامل ہیں، ان مساجد و مدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کردیے، مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب جب کہ مدنی مسجد سے مولانا اظہر عباسی کو ہٹا کر مولانا عمر فاروق کو خطیب مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔

وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

گذشتہ روز وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی لگا دی تھی اور نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا ، وزارت داخلہ کے مطابق پابندی انسداد دہشت گردی ایکٹ انیس سو ستانوے کے تحت عائد کی گئی، دونوں تنظیموں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے شیڈول ون میں شامل کر دیا گیا ہے۔