آزاد کشمیر میں احمدیوں کیخلاف قوانین، جبکہ ایک احمدی کی واحد قرارداد کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہے: احسن وہرا

اسٹریلیا ( ربوہ ٹائمز ) سڈنی سے احسن وہرا نے پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے ذریعے حال ہی میں آزاد کشمیر میں احمدیوں کیخلاف قانون بنائے جانے اور احمدیوں کو غیر مسلم قرار دینے کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ:

گزشتہ دنوں آزاد جموں کشمیر اسمبلی کشمیر کونسل نے اپنے ایک مشترکہ اجلاس میں ایک متفقہ طور پر آئینی ترمیم منظور کی ہے جس کے ذریعے سئ احمدیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے بطور احمدی ہمیں کسی بھی ایسے فیصلے کی رتی برابر بھی پرواہ نہیں ہے کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں ہے کیونکہ اس فیصلے کی طاقت اور اختیار تو صرف اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے

انہوں نے مزید کہا کہ:

مگر جو گندی زبان احمدیوں کیخلاف اس اسمبلی میں استعمال کی گئی ہے اس پر صرف اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے.

احسن وہرا نے کہا کہ:

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے اسمبلی میں کھڑے ہوکر احمدیوں کو آستین کا سانپ کہا ہے اس موقع پر میں اس پروگرام کے ذریعے وزیر اعظم اور کشمیریوں کا خاص طور پر اور پاکستانیوں کو بل عمور یہ بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک ہے اس کے لئے احمدیوں نے سیاسی ،سفارتی اور عسکری محاضوں پر جو خدمات انجام دی ہیں باقی مسلمانوں نے شائد مل کر اس کا عشر عشیر بھی نہیں کیا اور جس واحد قرارداد پر پورے کشمیر کیس کی بنیاد ہے اور کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر ابھی بھی اس کی وجہ سے زندہ ہے وہ ایک احمدی کی کوششوں کا مرہون منت ہے.

انہوں نے یہاں افسردہ ہوتے ہوئے مزید کہاکہ:

احسان فراموشی کی اس سے بڑی مثال شائد ہی دنیا میں کہیں اس وقت نظر آتی ہو عجیب معاملہ ہے کہ جن لوگوں نے اس کے لئے قربانیاں دی ہیں ساری زندی 80 سال سے ان کو یہ کہ رہے ہیں کہ وہ آستین کا سانپ ہیں.

https://youtu.be/P-pBVDUj0jg